ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ سیکس کبھی صرف بیوی کے لئے ہو اور کبھی صرف خاوند کے لئے ۔ یا پہلے بیوی کی ضرورت پوری کریں اور پھر اپنی۔ اس دوران میں دونوں کو علم ہو کہ کیا کرتا ہے۔ اس کے لئے اس کتاب میں بہت سے Ideas موجود ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ایک دوسرے کے جنسی جذبات کا احترام کریں۔ 5 خوشگوار اور پر لذت جنسی زندگی کا انحصار میاں بیوی کے اچھے (Decent) تعلقات پر ہے ۔ خصوصاً خاوند محبت کرنے والا اور خیال رکھنے والا (Caring) ہو ۔ باہمی دوستی، احترام اور اعتماد ا چھے تعلقات کے لئے بہت ضروری ہے۔ ٹینشن Hostility اور اختلافات سے بچا جائے خصوصاً مباشرت کے وقت۔ 6۔ سیکس سے بھر پور پُر لطف اندوز ہونے کے لئے وقت، تیاری، منصوبہ بندی اور ورائٹی کی ضرورت ہے۔ ایسی سیکس کے لئے جس سے دونوں میاں بیوی لطف اندوز ہو سیکس کم از کم ایک گھر وقت درکار ہے۔ مردیکس کے لئے فوراً ہو جاتا ہے جب کہ عورت کو کم از کم 30 منٹ کی ضرورت ہے۔ پھر 5,10 منٹ مباشرت اور 10,5 منٹ آفٹر یلے کے لئے ۔ جنسی عمل کی باقاعدہ تیاری کی جائے ، کام سے جلد فارغ ہو جائیں غسل کر لیں ، ضروری سامان مثلا تیل اور کپڑا وغیرہ اکھٹا کریں۔ مباشرت سے تھوڑی دیر پہلے آرام سے بیٹھ جائیں اور ان جنسی اعمال کا جائزہ لیں جو آپ کے لیے بہت لطف انگیز ہیں مثلا کسی خاص قسم کا فور پلے، کوئی خاص پوزیشن پھر کوئی ایسی سرگرمی (Activity) منتخب کریں جو آپ نے کبھی نہ کی ہو اور آپ اس کا تجزیہ کرنا چاہتے ہیں۔ اس سارے عمل کو پہلے تصور میں کریں ۔ 150 :Book2 Page
اس کی کئی باز شق کریں اور پھر عملی طور پر کریں۔ ایک ہی چیز کو بار بار نہ کریں بلکہ تخلیقی (Creative) بنیں ۔نئی
چیزیں سوچیں اور پھر ان پر عمل کر کے خوب لطف اٹھائیں۔ ہر بار ایک آدھ چیز نئی سوچیں اور اس پر عمل کریں ۔ ے جنسی زندگی سے بھر پور لطف اندوز ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ کن حالات میں آپ سیکس سے زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں اور کن حالات میں لطف سے محروم رہتے ہیں۔ اس کے لئے سادہ مشق کریں ۔ اپنے ماضی کا جائزہ لیں اور 12,3 ایسے واقعات یاد کریں جب آپ کے جنسی جذبات بہت بھڑ کے تھے اور آپ نے جنسی عمل سے لطف اٹھایا تھا۔ ان مواقع کی خاص باتوں کو نوٹ کریں، مثلا ان مواقع پر آپ زیا دو پر سکون تھے، تھکے ہوئے نہ تھے بلکہ آرام دہ حالت میں تھے۔ سر پر کام سوار نہ تھا، جلدی نہ تھی نسل کیا تھا، کوئی خاص پر فیوم استعمال کیا تھا۔ مباشرت رات کو جلدی کی تھی۔ آئندہ انہی حالات میں ہی جنسی عمل سے لطف اندوز ہوں ۔ اسی طرح 2,3 ایسے مواقع تلاش کریں جب آپ جنسی طور پر زیادہ مشتعل نہ تھے اور آپ جنسی عمل سے زیادہ لطف اندوز نہ ہوئے تھے بلکہ بور ہوئے تھے ۔ ان مواقع کی خاص باتوں کو نوٹ کریں، مثلاً آپ جلدی میں تھے ۔ تھکے ہوئے تھے کوئی مینشن تھی، بیوی سے تو شکار ہوئی تھی ، بیوی کے جسم سے نا پسند یہ دیو آ رہی تھی ۔ آئندہ ایسے حالات میں جنسی عمل سے پر ہیز کریں۔ کیونکہ اگر آپ بار بار ان حالات میں جنسی عمل کریں گے تو آہستہ آہستہ آپ کی جنسی گرمجوشی مدھم پڑ جائے گی۔ اگر آپ کو اس طرح کے سابقہ واقعات یاد نہیں آرہے تو آپ آئندہ ایک ماہ کے جنسی تجربات کا ریکارڈ رکھیں اور نوٹ کریں کہ کن حالات میں آپ نے سیکس سے زیادہ لطف اٹھایا کن حالات میں بور ہوئے ۔ پھر ان سے
فائدہ اٹھائیں ۔
Book2 Page: 151
سیکس میں وقت کی بہت اہمیت ہے بعض افراد رات کو جلد اور بعض دیر سے زیادہ لطف اٹھاتے ہیں۔ اسی طرح بعض رات کے بجائے صبح کے وقت لطف اندوز ہوتے ہیں۔ تجربہ کریں اور نوٹ کریں کہ آپ کسی وقت سیکس سے زیادہ لطف اٹھاتے ہیں ۔ بیوی کے ساتھ مل کر طے کریں کہ جنسی عمل ہفتہ وار یا ماہانہ کتنی بار ہو گا اور کب ہو گا جد ید زبان میں اسے Sex Date کہا جاتا ہے۔ اس تصور نے ازدواجی زندگی کے لطف میں بہت اضافہ کر دیا ہے ۔ اس صورت میں دونوں زیادہ وقت نکال سکتے ہیں۔ بھر پور تیاری کر سکتے ہیں اور Sex کی زبر دست پلاننگ کر سکتے ہیں ۔ مگر کبھی کبھار سر پرائز Surprize بھی دیں۔ طے شدہ وقت سے ہٹ کر بھی مباشرت کریں ۔ کسی غیر متوقع جگہ مثا) ہاتھ روم میں جنسی عمل سے لطف اٹھائیں۔ جنسی زندگی میں جوش کو برقرار رکھنے کے لئے سر پرائز بہت موثر ہے۔ اس میں Sex Date کا تصور شروع ہی سے موجود ہے۔ حضرت اوس بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ رب العزت کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جو شخص جمعہ کے روز غسل کرے اور (بیوی سے ہم بستری کر کے اسے بھی ) غسل کرائے (جمعہ پڑھنے کے لئے مسجد میں ) جلد آئے تو اسے (مسجد میں جانے اور آنے والے) ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزے اور ایک سال کے قیام ( رات کی عبادت ) کا ثواب ملے گا۔ (ترندی) ایعنی جمعرات کی رات یا جمعہ سے پہلے مباشرت کرنا مستحب ہے ۔ ویسے کسی دن بھی کی جاسکتی ہے اللہ تبارک وتعالیٰ کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے یہ چیز بھی ثابت ہے۔ 152 :Book2 Page
بہتر ہے کہ اگلے دن چھٹی ہوتا کہ آرام کیا جا سکے ۔ پیشگی دن طے کرنے کے علاوہ جنسی عمل کے لئے کوئی اشارے بھی مقرر کیے جاسکتے ہیں ۔ یہ اشارے بالکل واضح ہوں۔ غیر واضح اشارے کی صورت میں آپ بیوی کا انتظار کرتے اور کڑھتے رہیں گے جب کہ وہ نہیں آئے گی کیونکہ اسے تو پروگرام کا علم ہی نہیں۔ یہ اشارہ دن کے کسی وقت یا شام کو کیا جا سکتا ہے۔ میاں بیوی کا ایک اشارہ بھی ہوسکتا ہے اور علیحدہ علیحدہ بھی۔ ہمارے ماحول میں جہاں میاں بیوی کو علیحدہ کمر میسر نہیں ، ان اشاروں کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ شادی کے ابتدائی دنوں میں میاں بیوی علیحدہ علیحدہ ایسی چیزوں کی لسٹ بنائیں جو انہیں فور پلے اور مباشرت میں بہت پسند ہیں مگر انہیں کم ملتی ہیں، جھجک کی وجہ سے وہ مانگ نہیں سکے ۔ اپنی اپنی فہرست کو اچھی طرح ذہن نشین کر لیں۔ اب جنسی عمل کا آغاز ایک کھیل سے کریں کوئی بھی جنسی عمل کرنے سے پہلے تین بار ناس کریں، جو فر و ٹاس جیت جائے تو جنسی عمل اس کی خواہش کے مطابق ہو گا مثلاً پہلے کپڑے کون اُتارے گا، بیوی میاں کے کپڑے انگارے گی یا میاں بیوی کے کپڑے اُتارے گا، مباشرت کی پو زیشن کون سی ہوگی ۔ اس کے علاوہ جیتنے والا اپنے ساتھی سے کہے گا کہ وہ سیکس میں کیا چاہتا ہے۔ اس کے لئے اپنی اپنی لسٹ سے فائدہ اٹھا ئیں ۔ آرگیزم تک پہنچتے پہنچے یہ کھیل کی بار کھیلا جا سکے گا اس صورت میں آپ وہ چیزیں بھی آسانی سے حاصل کر سکیں گے جن کی آپ کو شدید خواہش ہے مگر مجھجک کی وجہ سے مانگ نہیں سکتے ۔ Book2 Page: 153
10 سیکس چاہے کتنی ہی شاندار کیوں نہ ہو اگر اسے ہمیشہ ایک ہی طریقے اور ایک ہی جگہ کیا جائے تو بور بہت پیدا ہو جاتی ہے۔ عورت کو سیکس میں ورائٹی کی زیادہ ضرورت ہے یکسانیت سے اس کے جذبات ٹھنڈے پڑ جاتے ہیں۔ عورت تبدیلی چاتی ہے چاہے وہ بہت ہی معمولی ہو مثال) فور پلے میں ایک انگلی سے چھونے کے بجائے دو انگلیاں استعمال کریں۔ عورت سیکس سے اس صورت میں زیادہ لطف اندوز ہوتی ہے۔ جب اسے یہ علم نہ کہ خاوند کا اگلا اقدم (Move) کیا ہو گا۔ اگر اسے علم ہو کہ اب خاوند یہ کرے گا تو اس کے جذبات مدھم پڑ جاتے ہیں ۔ روٹین بور بیت پیدا کرتی ہے، اور بوریت سیکس کی قاتل ہے، بور بیت دور کرنے کے لیے مباشرت کے طریقوں اور جگہ کے لحاظ سے ورائٹی پیدا کی جائے ۔ اس کے علاوہ اس میں کھیلیں شامل کر لیں ۔