اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کم از کم گناہ کبیرہ نہیں۔ اگر چہ گناہ صغیر و ہونے کی بھی کوئی واضح دلیل موجود نہیں ہے۔ 3۔ ڈکر (Penis) کا سائز ہمارے ہاں اکثر مردذکر (Penis) کی لمبائی اور موٹائی کے حوالے سے بہت حساس (Concious) ہیں ۔ Book2 Page: 11

عام مردوں کا خیال ہے کہ عورتیں لمباؤ کر پسند کرتی ہیں۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ عورتیں ذکر کے سائز کے حوالے سے کم سوچتی ہیں۔ اکثر عورتیں چھوٹے ذکر کو پسند کرتی ہیں۔ بہت لمباؤ کر عورت کو پسند نہیں ، کیونکہ اس سے عورت کو تکلیف ہوتی ہے۔ ڈکر کے سائز کے حوالے سے یہ ضابا بھی عام ہے کہ بھر پور جنسی لطف اور بیوی کی تسلی (Satisfaction) کے لیے لبے ذکر کی ضرورت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ زیادہ جنسی لطف اور بیوی کے اطمینان کا ڈکر کی لمبائی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔ اصل چیز یہ ہے کہ آپ جنسی عمل کیسے کرتے ہیں ۔ عورت کی فرج (Vagina) کا سائز اوسط 3 تا 4 انچ ہوتا ہے اور اس کا صرف بیرونی 1/3 حصہ یعنی پہلا 1 تا ڈیڑھ انچ حصہ ہی حساس ہوتا ہے اور اس حساس حصے تک 2 انچ تک سے کچھ لمباؤ کر آسانی سے پہنچ جاتا ہے۔ ویسے بھی 80 فیصد عورتیں صرف دخول (Penetration) سے آرگیزم (انتہائے لذت ) حاصل نہیں کرتیں۔ یہ خیال بھی عام ہے کہ اولاد کے حصول کے لیے ذکر کالمبا ہونا ضروری ہے ۔ اگر ڈ کر لمبائی میں چھوٹا ہو گا تو اولا د پیدا نہ ہوگی۔ اس مغالطے کی بھی کوئی حقیقت نہیں ۔ اولاد کے حصول کے لیے صرف منی (Semen) کا فرج (Vagina) میں داخل ہونا ضروری ہے۔ لہذ اڈ کر کے سائز کا اولاد کی پیدائش کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ بھر پور جنسی لطف کے لیے ڈکر کا موٹا ہونا ضروری ہے ۔ یہ بھی ایک مغالطہ ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں ۔ فرج در اصل خالی ٹیوب کی طرح کوئی کھلا راس نہیں۔ فرج کی دو دیواریں ہوتی ہیں جو آپس میں ملی ہوتی ہیں ۔ Book2 Page: 12

جنسی ہیجان میں خون کی زیادتی کی وجہ سے فرج کا بیرونی حصہ سوچ کر مزید تنگ ہو جاتا ہے اس صورت میں پہلے سے پتلا ذ کر بھی عورت کو بھر پور جنسی لطف دے گا۔ بہت سے مردوں کا خیال ہے کہ ذکر کو بالکل سیدھا ہونا چاہیے جب کہ حقیقت میں اکڑا ہوا ڈ کر اکثر اوقات دائیں بائیں ، اوپر نیچے کو جھکا ہوتا ہے ۔ بمشکل ایک فی صد افراد کا ذکر سیدھا ہوتا ہے۔ ایسا ہونا بھی مشکل ہے کیونکہ ذکر ہڈی یا کسی سخت چیز کا بنا ہوا نہیں ہوتا ۔ 85 فیصد لوگوں کا ذکر بائیں طرف ٹیڑھا ہوتا ہے۔ اسی طرح عموماً اکثر لوگوں کا بایاں خصیہ (Testicle) بھی کچھ نیچے ہوتا ہے اور ایک گولی بھی قدرے چھوٹی ہوتی ہے۔ یہ سب کچھ نارمل ہے۔ مشت زنی نہ کرنے والوں کا ذکر بھی بائیں طرف کو ٹیڑھا ہوتا ہے اور ذکر کی رگیں بھی تناؤ میں خوب ابھر جاتی ہیں ۔ رگیں جتنی زیادہ ابھرتی ہیں اتناہی زیادہ خون ڈکر میں جاتا ہے اور تناؤ بھی اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔ 4۔ منی (Semen) ہمارے ہاں اکثر لوگ منی (Semen) کی ماہیت (Nature) کے حوالے سے بہت پریشان ہوتے ہیں کہ یہ چھوڑی ہے یا زیادہ گاڑھی ہے یا پتلی ۔ انفرادی اختلافات کی وجہ سے منی کی کوالٹی میں فرق ہوتا ہے، جس کا مردانہ قوت (Potency) کے ساتھ ہر گز کوئی تعلق نہیں ۔ منی کا سوائے بچے پیدا کرنے کے اور کوئی Function نہیں ہے ۔ منی کے ذریعے سپرم ( نطفے) باہر آتے ہیں ۔ اس کے علاوہ منی میں نطفوں کے لیے خوراک ہوتی ہے ، ورندوہ زندہ نہ ر ہیں ۔ 13 :Book2 Page