ں ۔ رگیں جتنی زیادہ ابھرتی ہیں اتناہی زیادہ خون ڈکر میں جاتا ہے اور تناؤ بھی اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔ 4۔ منی (Semen) ہمارے ہاں اکثر لوگ منی (Semen) کی ماہیت (Nature) کے حوالے سے بہت پریشان ہوتے ہیں کہ یہ چھوڑی ہے یا زیادہ گاڑھی ہے یا پتلی ۔ انفرادی اختلافات کی وجہ سے منی کی کوالٹی میں فرق ہوتا ہے، جس کا مردانہ قوت (Potency) کے ساتھ ہر گز کوئی تعلق نہیں ۔ منی کا سوائے بچے پیدا کرنے کے اور کوئی Function نہیں ہے ۔ منی کے ذریعے سپرم ( نطفے) باہر آتے ہیں ۔ اس کے علاوہ منی میں نطفوں کے لیے خوراک ہوتی ہے ، ورندوہ زندہ نہ ر ہیں ۔ 13 :Book2 Page
نیم حکیم منی کو جو ہر حیات ، قوت حیات اور خون سے بھی قیمتی چیز کھتے ہیں ۔ وہ مٹی کے بنے کو خون کے بنے سے بھی زیادہ قیمتی سمجھتے ہیں۔ ہمارے ہاں عموماً 100 قطرے خون کے منی کے ایک قطرہ کے برابر سمجھتے ہیں ۔ جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ منی نہ قوت حیات ہے اور نہ ہی خون سے زیادہ قیمتی ۔ اگر منی واقعی خون سے قیمتی ہے تو ایک بار انزال سے خون کی ایک بوتل ( 500 ملی لیٹر ) نکل جاتی ہے۔ بہت سے لوگوں نے کبھی نہ کبھی دن میں دوبار ضرور مشت زنی کی ہوتی ہے۔ اس صورت میں خون کی دو بوتلیں نکلنے کے بعد یہ زندہ کیسے رہے ۔ میرا وہ کلائنٹ جو دن میں 15 بار تک مشت زنی کر لیتا تھا اسے تو کسی بھی صورت میں زندہ نہیں ہونا چاہیے۔ جب کہ وہ نا صرف زندہ ہے بلکہ ہٹا کٹا ہے اور بچے پیدا کر رہا ہے ۔ چونکہ منی کوئی قیمتی چیز نہیں لہذا اس کا اخراج کسی بھی طرح نقصان دہ نہیں ہے ۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بھر پور جنسی لطف اور اولاد کی پیدائش کے لیے منی کا گاڑھا ہونا ضروری ہے۔ اس کی بھی کوئی حقیقت نہیں۔ جنسی لطف کے لیے منی کا صرف خارج ہونا ( بعض اوقات فر دانزال کے بغیر بھی بھر پور جنسی لطف حاصل کر لیتا ہے ) اور اولاد کے لیے اس کا فرج میں جانا ضروری ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ فرد کی منی بہت گاڑھی ہے مگروہ نہ صرف جنسی لطف سے محروم رہتا ہے بلکہ بچے بھی پید انہیں کرسکتا، کیونکہ اس گاڑھی منی میں نطفے ہوتے ہی نہیں یا صحت مند نطفوں کی تعداد بہت کم ہوتی ہے۔ 5 جریان / دھانت پیشاب یا رفع حاجت کے بعد یا پہلے مرد کے ذکر (Penis) سے خارج ہونے والے سفید مادے کو جریان کہا جاتا ہے۔ Book2 Page: 14